افریقی ملک نائیجیریا کے صدر محمدو بوہاری نے 200 طالبات کی رہائی کے لیے شدت پسند تنظیم بوکو حرام سے بات چیت پر آمادگی ظاہر کردی ہے۔
غیر ملکی میڈیاکے مطابق نائیجیریا کے صدر محمدو کا کہنا ہے کہا کہ حکومت کے پاس ان مغوی لڑکیوں کے ٹھکانے یا ان کی صحت سے متعلق کوئی تازہ معلومات نہیں ہیں، اگر بوکوحرام کے کسی قابلِ اعتماد رہنما کی نشاندہی کی جا سکتی ہے جو ہمیں یہ بتا سکے کہ لڑکیاں کہاں ہیں تو ہم بغیر پیشگی شرائط بات چیت کے لیے تیار ہیں۔
style="text-align: right;">
حالیہ مہینوں کے دوران بوکوحرام کی تحویل میں موجود سیکڑوں قیدیوں کو آزاد کرایا گیا ہے تاہم اِن میں کوئی بھی مغوی طالبہ شامل نہیں تھی۔خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے صدر بوہاری نے بتایا تھا کہ نائیجیریا کی حکومتی افواج ’شدت پسندوں کے خلاف جنگ تکنیکی سطح پر جیت چکی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فوج شدت پسند تنظیم بوکو حرام کو پوری طرح سے شکست دینے کے بہت قریب ہے اور بوکوحرام میں فوج پر یا اہم آبادی والے علاقوں میں روایتی حملے کرنے کی صلاحیت باقی نہیں رہی۔